رشی سونک نے کی تاریخ رقم!

چاہے ماریشش کو ،گوانا ہو،آئرلینڈ ،پرتگال یا فیجی ہندوستانی نژاد لیڈروں کی ایک لمبی فہر ست ہے جو ان دیشوں کے یا تو وزیر اعظم یا صدر رہ چکے ہیں۔ دنیا میں بھارت کے علاوہ ایسا کوئی دیش نہیں ہے جس کے نژاد لوگ 30سے زائد ممالک پر یا تو راج کرتے ہیں یا کر چکے ہیں۔ 42سالہ رشی سونک کا نام اس فہرست میں شامل ہو چکا ہے ۔کنزرویٹیو نیتا پینی مارڈر نے اپنی دعوےداری واپس لے لی ۔سونک اس سے پہلے اپنی حریف لیز ٹرس سے پچھڑ گئے تھے ۔ہندوستانی نژا رشی سونک کا برطانیہ کی سیاست میں بہت تیزی عروج ہوا ہے ۔انہوں نے 35سال کی عمر پہلی مرتبہ پارلیمنٹ کا چناو¿ جیتا تھا صرف سات برسوں میں وہ برطانیہ کے وزیر اعظم بن گئے ۔وہ پہلے ہندوستانی نژا اور بلیک نسل کے وزیر اعظم ہوںگے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رشی سونک کا وزیر اعظم بننا ایک تاریخی لمحہ ہے ۔ٹھیک اسی طرح سے جس طرح امریکہ میں 2008میں براک اوبامہ کے صدر چنے جانے کے وقت ہواتھا ۔سونک سے پہلے ساو¿تھ ایشیا کے نژاد لیڈ ر بڑے عہدوں پر آئے اور وزیر اعظم بھی اور میئر بھی جیسے پریٹی پٹیل اس دیش کی پہلی وزیر داخلہ ہیں اور صادق خان لند ن کے میئر ہیں لیکن وزیر اعظم کے عہدے کا دعویدار اب تک کوئی نہیں ہوا تھا ۔سیاسی مبصرین کے مطابق رشی کا عروج ایشائی برادریوں کی کامیابی سے جڑا ہے ان کا کہنا ہے کہ برطانوی سماج میں ویراثت بھی رشی جیسے لیڈوں کا عروج ہے ۔ ڈاکٹر نیلم رینا مڈل سیکس یونیورسٹی میں پڑھاتی ہیںان کا کہنا ہے کہ تاریخ تو ہوگی ہی ان کے بھارت کے موازنے میں یہاں پارلیمنٹ میں مذہبی نسلی ،اقلیتی فرقوں کی نمائندگی کہیں زیادہ ہے ۔تاریخی اس لئے ہے کیوں کہ انکی نسلی پہچان الگ ہے رشی ہندوستانی نژاد کی تیسری پیڑھی کے ہیں ان کے دادا دادی نے بھارت کی تقسیم سے پہلے ہی پاکستانی پنجاب کے گونجرا والہ شہر سے ایسٹ افریقہ کیلئے ہجرت کی تھی وہ بہت برسوں بعدا نگلینڈ کے ساو¿تھ کیپٹن آکر بس گئے تھے جہاں 1980میں رشی سونک کی پیدائش ہوئی اسی شہر میں پلے بڑھے برطانیہ میں عام تصور ہے کہ رشی سونک بہت امیر ہیں جو عام لوگوں سے ان کی دوری کی اہم وجہ بن گئی ہے ۔حالیہ ایک سروے کے مطابق ان کی برطانیہ کے 250سب سے امیر خاندانوںمیں شمار ہوتا ہے لیکن کیا وہ پیدائشی امیر تھے؟اس کی جانکاری تو ان کے وطن سے ہی مل سکتی ہے جہاں ان کا بچپن گزرا ۔ویدک سوسائٹی ٹیمپل ساو¿تھ کیپٹن میں ہندو فرقے کا ایک بڑا مند ر ہے جس کے بانیوں میں رشی سونک کو ان کے پرکھو ں سے جانا جاتا ہے ۔جب سونک چھوٹے بچے تھے تو وہ مند ر آیا کرتے تھے ان کے والدین اور دادا،دادی کے ساتھ رہ کر پلے بڑھے ۔ان کے والد یشویر سونک پیشے سے ڈاکٹر ہیں اور ان کی والدہ اوشہ سونک ابھی تک کیمسٹ کی دکان چلاتی تھیں وہ اب بھی اس شہر میں قیا م پذیر ہیں ۔رشی اسی طرح عام مذہبی ہندو دھرم کو ماننے والے لوگوں میں سے ہیں ۔خاندان میں پڑھائی اور کریئر پر زیادہ توجہ دی جاتی ہے اس لئے ان کے والد نے انہیں ایک پرائیویٹ اسکول میں پڑھایا ۔اپنی ویب سائٹ پر رشی سونک لکھتے ہیں کہ میرے والدین نے بہت محنت اور جد جہد کی تاکہ میں اچھے اسلو ل جا سکوں میں خوش قسمت تھا کہ مجھے آکسفورڈ یونیورسٹی اور اسینفورڈ یونیورسٹی میں پڑھنے کا مو قع ملا ہم مسٹر رشی سونک کو مبارکباد دیتے اور ان سے امید کرتے ہیں کہ وہ برطانیہ کے کامیاب وزیر اعظم ثابت ہوں گے ۔ (انل نریندر )

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟