عامر خان کی فلم میں بھگوان شیوبنے اداکارسے رکشا چلوانے کا معاملہ

دیش میں جگہ جگہ جہاں فرقہ وارانہ فسادات بھڑکانے کی سازشیں چل رہی ہیں ایسے میں دیش کی راجدھانی دہلی کی گنگا جمنی تہذیب کے علمبردار چاندنی چوک میں ایک ایسا واقعہ رونما ہوا جس سے مشہور فلم اداکار ہدایتکار عامر خان کی یونٹ نے بغیر اجازت چاندنی چوک کی سڑک پر بھگوان شیو کی علامت بنے ایک آرٹسٹ سے رکشا کھنچوایا۔ پیچھے بیٹھی تھی برقعہ پہنے اداکارہ۔فلم کی شوٹنگ کے دوران بھگوان شیو کے بھیس میں ایک شخص کو رکشا چلاتے ہوئے دکھانے پر فلم کے معاون ڈائریکٹر ایوب حسن کو پولیس نے گرفتار کرلیا ہے۔ واقعے کے وقت عامر خان اور فلم کے ہدایتکار راجکمارہرسے دہلی میں نہیں تھے۔ مذہبی نفرت بھڑکے اس سے پہلے بھاجپا کے ایک نیتا نے اس کی پولیس کو خبر کردی۔ پولیس نے بھی موقعے کی نزاکت سمجھتے ہوئے رام لیلا کے دنوں میں اس طرح کے واقعے کو روکنے کے لئے فوراً کارروائی کردی۔ عامر خان یونٹ کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر و تینوں آرٹسٹوں کو حراست میں لے لیا بعد میں ان کو چھوڑ دیا۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر بغیر اجازت کے اس طرح کے سین فلمانے کے الزام میں حراست میں لیا گیا۔ موصولہ اطلاع کے مطابق اداکار عامر خان کی ہوم پروڈکشن فلم ’’پی کے موونگ‘‘ کی چاندنی چوک علاقے میں شوٹنگ ہونی تھی۔
اجازت نہ ملنے کے سبب عامر خان خود دہلی نہیں آپائے اسی دوران اسسٹنٹ ڈائریکٹرایوب حسن نے اس فلم کے اس سین کو شوٹ کرنے کی کوشش کی تھی۔اسی وقت بھاجپا نیتا اجے اگروال نے پولیس کو خبرکردی۔ پہلے تو ایسا لگا کے شایدرام لیلا کے آرٹسٹ ہوں لیکن بھگوان شیو کی شکل میں کھلے طور سے رکشا چلانا مذہبی جذبات سے کھلواڑ کرنا ہے۔ پولیس نے بغیر اجازت فلم کی شوٹنگ کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ پی کے فلم میں اداکارہ انشکا شرما ،سشانت سنگھ راجپوت، ارشد وارثی اور شاہد کپور بھی رول نبھا رہے ہیں۔ مجھے اس بات کا دکھ ہے کہ عامرخان راجکمار ہیرانی جیسے نامور ،سمجھدار مذہبی لوگ اس سے کیسے جڑے ہیں۔ آخر کہانی لکھنے اور اسے فلمانے سے پہلے کسی نے سوچا نہیں کے اس طرح کی فلم بندی سے مذہبی نفرت پیدا ہوسکتی ہے؟ کیا سوچ کر انہوں نے چاندنی چوک جیسے حساس علاقے میں یہ شوٹنگ کی؟ ویسے بھی پورا دیش اس وقت فرقہ وارانہ دنگوں و کشیدگی کے دور سے گزر رہا ہے ایک چھوٹی سے چنگاری خطرناک آگ کی شکل اختیار کرسکتی ہے۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرکے بڑی واردات ہونے سے دہلی کو بچا لیا لیکن اس سے ان لوگوں کا قصور کم نہیں ہوجاتا جو سستی مقبولیت کی خاطر مذہب کا بھی استعمال کرنے سے گریز نہیں کرتے۔ مجھے عامر خان سے اس لئے بھی زیادہ مایوسی ہوئی کیونکہ وہ ایک اچھے ،سچے ،حزب الوطن آرٹسٹ ہیں۔ سمجھ میں نہیں آیا کے انہوں نے ایسی غلطی کیسے کی؟
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟