بہادری کی مثال جے ہند پاپا!

کرنل من پریت سنگھ کے چھ سالہ بچے کبیر نے فوج کی وردی پہن کر والد کو آخری ودائی دی اور کہا کہ جے ہند پاپا !کشمیر وادی میں دہشت گردوں کے ساتھ مڈبھیڑ میں اہم قربانی دینے والے کرنل من پریت سنگھ کا جمعہ کے روز پنجاب کے موہالی ضلع کے ان کے آبائی گاو¿ںمیں انتم سنسکار کر دیا گیا ۔ ان کے ساتھ ہی دہشت گردوں سے لوہا لیتے ہوئے اپنی جان کی قربانی دینے والے شہید میجر آشیش ڈھوچک کو مکمل فوجی احترام کے ساتھ ہر یانہ ،پانی پت کے ان کے آبائی گاو¿ںمیں ہزاروں لوگوںنے نم آنکھوں کے ساتھ آخری ودائی دی۔ کرنل من پریت سنگھ بہادری کی ایک مثال تھے ۔ 2021میں بھی اندھادھندھ فائرنگ کے دوران دہشت گردوں کو مار گرانے والے اس بہارد کوملٹری میڈل سے نوازا گیا تھا۔ کئی موقعوں پر قابل قدر ہمت نے دشمنوں کے چھکے چھڑائے تھے۔ موہالی کے ہلہ پور کے گاو¿ں کے من پریت سندھ 2003میں فوج کے لیفٹیننٹ کرنل بنے 2005میں انہیں کرنل کے عہدے پر ترقی دی گئی ۔ وہ پریوا ر کی تیسری پیڑھی سے تھے جنہیں فوج میں رہ کر ملک کی خدمت کو اپنا خواب بنایا ۔ کرنل من پریت سال2019سے 2021تک سیکنڈ ان کمان کے طور پر تعینات ہوئے بعد میں انہوںنے کمانڈنگ افسر کی شکل میں کام کیا ان کے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے ۔ خاندان والوں نے بتایا کہ اگلے ماہ ان کے بیٹے کا جنم دن تھا اور وہ اگلے ماہ چھٹی لیکر گھر آنے والے تھے ۔لیکن اس سے پہلے ہی ان کی شہادت کی خبر آ گئی۔شہید ڈی ایس پی مایوبھٹ کی ترنگے میں لپٹے جسد خاکی کو دیکھ کر پورا گاو¿ں رو پڑا ۔ دہشت گردوں کیلئے دل میں غصہ ہے لوگوں کا کہنا تھا کہ جانبازوں کی قربانی زائع نہیں جائے گی۔ ہمایوں بھٹ 2019بیچ کے افسر تھے ان کے والد غلام حسن بھٹ ڈی آئی جی کے عہدے سے ریٹائر ہوئے ہیں ۔ ہمایوں کی شادی ایک سال پہلے ہی ہوئی تھی۔ 29دن پہلے وہ پیتا بنے تھے ۔ٹھیک سے وہ اپنے بچے کا چہرہ بھی نہیں دیکھ پائے ۔ دیش سیوا کرتے ہوئے وہ شہید ہو گئے ۔ اننت ناگ میں شہید ہوئے پانی پت کے باشندے میجرآشیش بچپن سے ہی ہمت والے تھے ۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ وہ اسی ہمت سے آتنک وادیوں سے سیدھے بھڑ گئے ۔ انہوںنے اپنی جان کی بھی پروا نہیں کی ۔ گھر والوں کو جہاں ان کی موت کا غم ہے وہیں ان کی شہادت پر فخر بھی ہے ۔ چاچارمیش کا کہنا ہے کہ وہ ہمیشہ کہا کرتا تھا کہ دشمنوں کو مٹانا ہی اصلی زندگی ہے اسی سال ان کو قابل قدم بہادری کیلئے سروس میڈل سے نوازا گیا تھا۔ اکتوبر کو جنم دن پر گھر کے لوگ نئے گھر میں جانے کی تیاری میں تھے انہیں تبھی چھٹی پر گھر آنا تھا۔ اور سبھی کو نئے گھر میں پرویش کرنا تھا۔ لیکن خواب ادھورا رہ گیا۔ہم تینوں شہیدوں کواپنی شردھانجلی دیتے ہیں اور بھگوان سے پرارتھنا کرتے ہیں کہ ان کے پریواروں کو اس بھاری مشکل کا سامنا کرنے کی ہمت دے ،جے ہند!!! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟