دہلی اور نا رتھ انڈیا میں ٹھنڈ کا قہر !

پہاڑوں پر مسلسل ہو رہی برف باری سے دہلی سمیت پورا شمالی بھار ت سردی کی زد میں ہے ،دہلی میں سرد لہر جاری ہے ۔ موسم محکمہ کا خیا ل ہے کہ اگلے کچھ دنو ں تک سر د لہر سے راحت ملتی نہیں دکھا ئی رہی ہے اپنی سردیوں کےلئے بدنام رہی دہلی میں کم از کم درجہ حرارت 3.1ڈگری سیلسئس تک گر چکا ہے ۔ یہ موسم دہلی -این سی آر کے باشندوں کیلئے دوہری مصیبت لے کر آیا ہے ایک تو پہلے سے کہرا اور آب وہوا کی کوا لیٹی خرا ب ہونے سے پریشا ن ہے اوپر سے مسلسل گرتا درجہ حرا رت میں صبح میں ٹھٹھرن محسوس کی جارہی ہے ۔ اترا کھنڈ میں بھی کڑا کے کی سردی جاری ہے ۔ میدانو ں میں سر د لہر اور پہا ڑوں میں اوس پڑ نے کے سبب دشواریاں بر قرار ہیں ۔ اگلے کچھ دنو ں تک کہیں کہیں برف باری اور بارش کا اندیشہ جتا یا جا رہا ہے۔ وہیں برف باری میں دھوپ نکلنے سے بقدر راحت ملی ہے ۔جمو ں و کشمیر میں سب سے زیادہ ٹھنڈ کے دن یعنی چلے کی جاڑے کی شروعات ہو گئی ہے ۔ دہلی میں محکمہ موسم کے بطابق اگلے کچھ دنوں میں مغربی خطے میں سر د لہر بڑھنے سے موسم میں اتا ر چڑھا و¿ رہے گا ۔آسمان میں بادل چھا ئے رہیں گے صبح میںہلکا کہرا رہے گا۔ اسکائی میٹ کے موسم کے سائنسداں مہیش پلادت نے بتایا کہ اب اگلے آٹھ دن مغربی خطے میں آسمان میں کہرا چھا ئے رہے گا۔ درجہ حرارت میں 4ڈگری اضافہ ہوگا ۔ 26اور 27دسمبر کو کم از کم درجہ حرارت 9سے 10ڈگری سیلسئس پہونچ سکتا ہے ۔ 27سے 29دسمبر کے درمیا ن دہلی کے کچھ علاقو ں میں ہلکی بارش ہو سکتی ہے ۔ قدرتی آفت منیجمنٹ آ تھا رٹی نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ دیش کی 17ریا ستوں اور مر کزی حکمراں ریا ست سر د لہر سے متا ثر ہو سکتی ہے ۔ حقیقت میں گرمیوں میں لو کے تھپیڑے ہو ں یا پھر سر دیوں میںسرد لہر ان کا سب سے زیا دہ قہر بے سہارا اور بے گھر وں کو بھگتنا پڑ تا ہے ۔ دراصل ایسے ہی وقت سرکاروں اور ان کی قدرتی آفت منیجمنٹ ایجنسیوں کی ہی نہیں بلکہ ایک سماج کی شکل میں ہمار ا بھی امتحا ن ہوتا ہے۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟