گجرات کے مندرابند ر گاہمیں آئی 3000کلو ہیروئن !

افغانستان میں طالبان حکومت کے آنے کے بعد نشے کے کارو بار کا اڈہ بھارت کو بنانے کی سازش کا بڑا معاملہ سامنے آیا ہے محصول خفیہ ڈائریکٹریٹ نے گجرات کے مندرا بند ر گاہ تین ہزار کلو ہیروئن ضبط کی ہے جس کی بین الاقوامی بازار میں 21ہزار کروڑ روپئے بتایا جا رہی ہے یہ دیش میں ڈرگس کی سب سے بڑی بر آمدگی تو ہے ہی ساتھ ہی افغانستان میں طالبانی قبضے کے بعد دنیا میں ڈرگس کی کھیپ سب سے بڑی ضبطی ہے ڈی آر آئی مطابق ڈرگ دو کنٹینروں سے ضبط کی گئی ہے ضبط کردہ ہیروئن کو بی ایس ایف کے دائرہ اختیا ر علاقے میں رکھا گیا افغانستان سے روانا یہ کھیپ 13ستمبر کو ایران کے عباس بند ر گاہ سے گجرات کے لئے روانہ ہوئی تھی آندھر پردیش کے وجے واڑہ پہونچنا تھا گاندھی نگر کے سینٹرل فارنسک لیب نے اس ہیروئن کو عمدہ کوالٹی والا بتایا ہے معاملے میں دہلی این سی آر سے کچھ افغان شہریوں کو بھی حراست میں لیا گیا ہے احمد آباد ، دہلی چنئی ، گاندھی نگر، مانڈوی میں چھاپا ماری کی گئی ہے ای ڈی معاملے میں منی لانڈرگن کی جانچ کرے گی مندر ا سے ہیروئن وجے واڑہ کی میسڑ ششی ٹریڈنگ کمپنی کے پتہ پر جانی تھی 17ستمبر کو گرفتار کمپنی کے مالک ایم سدھا کر اور بیوی درگا ڈی آر آئی کی ریمانڈ پر ہیں وہیں کمپنی کاکہنا ہے کہ کنٹینرس چنئی جانے تھے ان پر بطور ایکسپورٹ قندھار سے ایس ڈی ٹریڈرس کا نام لکھا ہوا تھا اس درمیان روڈانی بند ر گاہ کے ترجمان نے کہا کہ بند ر گاہ میں کنٹینروں کی جانچ دیکھ بھال کمپنی نہیں بلکہ نوڈل ایجنسیاں ہی کر سکتی ہیں چھ جون 2021سے لیکر بھارت میں قریب سوا سو کروڑ کی عمدہ قسم کی 18کلو ہیروئن پکڑی گئی تھی اب تین ہزار کلو ہیروئن کا پکڑا جانا خاص طور سے اس اندیشے کو ثابت کر تاہے کہ افغانستان میں تبدیلی اقتدار کے بعد ڈرگ اسمگلنگ میں بے تہاشہ اضافہ ہوگاافغانستان نے خود افیم اور ہیروئن کی اسمگلنگ سے جڑا ہوا ہے خانہ جنگی سے بچنے کے لئے و غیر ملکی مدد کی کمی کے سبب طالبان اب ڈرگس کارو بار کئی گنا بڑھا سکتا ہے ماہرین کہتے ہیں کہ اتنی بڑی مقدار میں ہیروئن کے پکڑے جانے کے مطلب ہے کہ اس بات کو وہ اس بات کو سمجھنے کی کوشش میں لگے ہیں کہ ٹیلکم پوڈر کے نام پر قندھار سے آئی 21ہزار کروڑ روپئے کی ہیروئن اڈانی بند ر گاہ پر پکڑ اجانا سنسنی خیز تو ہے ہی لیکن پتہ نہیں اس سے پہلے کتنی ہیروئن کی کھیپ اڈانی بندر گاہ پر اتر چکی ہے اس معاملے کی باریکی سے جانچ ہونی چاہئے اس جانچ میں اڈانی بند ر گاہ کے حکام کی بھی جانچ ہونا ضروری ہے ۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟