برہموس میزائل کا خوف !

بھارت پاکستان میں کشیدگی کے درمیان 8-9 مئی کے درمیان کی رات جب برہموس میزائل نے راول پنڈی کے ایئر بیس تک قہر برپا کیا تو وہ پاکستانی فوج کے پیروں تلے سے زمین کھسک گئی ۔نتیجہ یہ ہوا کہ فوج کے ہیڈ کوارٹر کو راول پنڈی سے پاک کی راجدھانی اسلام آباد میں شفٹ کرنے کے برسوں سے اس کے پروجیکٹ میں تیزی آگئی ہے ۔نئے جنرل ہیڈ کوارٹر کو اسلا م آباد کے مرکنڈہ ہلس کی تلہٹی میں شفٹ کیا جارہا ہے ۔جی ایچ کیو یعنی پاکستانی فوج کی سیدھی رپورٹ اور کمانڈ پوسٹ یہیں ہوتی ہے ۔پاکستان کے وزیراعظم نے میڈیا رپورٹوں کے مطابق نے اعتراف کیا ہے کہ برہموس میزائل نے پاکستانی فوج کے اڈوں کو بھاری نقصان پہنچایا ہے ۔برہموس کو ہندوستانی فوج کا ایک طاقتور ہتھیار ماناجاتا ہے۔اب تو دنیاوی اس کی مار صلاحیت کو ماننے لگی ہے ۔برہموس ایک سپر سونک کروز میزائل ہے جسے آبدوز ، جہاز ،ایئر کرافٹ زمین کہیں سے بھی چھوڑ اجاسکتا ہے ۔بھارت نے روس کے ساتھ ایک ساجھیداری برہموس کو تیار کیا ہے ۔اس کا نام بھارت کی برہم پتر ندی اور وس کی چیکوا ندی کے نام پر رکھا گیا ہے ۔برہموس میزائل کی رفتار ہی زیادہ ہے ۔اور اس کی سب سے بڑی خاصیت یہ ہے کہ وہ اپنی طے رفتار سے قریب 3 گنا زیادہ تیزی سے اڑتی ہے ۔یہی اسپیڈ اسے بہت مارک اور دشمن کے راڈار میں کبھی نہ پکڑ آنے والی میزائل بناتی ہے ۔اس کا نشانہ اتنا پختہ ہے ۔290 کلو میٹر کی دوری پر بھی اپنے نشانہ سے ایک میٹر کے گھیرے کے اندر ہی گرتی ہے یہ ایک کروز میزائل ہے اس میزائل کا انجن آخر تک چالو رہتا ہے ۔اس دوران یو اے بی کی طرح ہی اس کے ٹارگٹ کو بدلا جاسکتا ہے ۔ماہرین بتاتے ہیں اس کی مار اتنی خطرناک ہے ایک بار کئی ٹارگٹ میں سے اصلی ٹارگٹ پہچان کرنے اورتباہ کرنے میں کامیاب ہے۔اس کی اسٹریوڈرائیونگ تکنیک کمال کی ہے لیکن میزائل سطح سے یہ چند میٹر اوپر اڑتے ہوئے سامنے آنے والی رکاوٹ کو پار کر دشمن پر اچانک حملہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ا س میزائل کے پروڈکشن کے لئے ڈی آر ڈی او کے اس وقت کے چیف ڈاکٹر اے پی جے ابو الکلام اور روس کے نائب وزیردفاع این وی ہائیلاف نے 12 فروری 1998 کو دستخط کئے تھے ۔اس کے بعد برہموس ایئر اسپیس کمپنی بنائی گئی ۔اس وقت یہ کمپنی میزائل کا پروڈکشن کررہی ہے ۔برہموس 290 کلو میٹر تک اڑ سکتی ہے ۔یہ دس میٹر سے 15 میٹر تک کی اڑائی سے اڑان نے بھرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے ۔سال 2007 میں ہندوستانی فوج میں اس میزائل کو شامل کیا گیا اس کے بعد انڈین ایئر فورس نے سکھوئی چیف اور روس کے آئی ویمان سے ہوا سے لانچ کیا جانا والا پہلا طریقہ اپنایا اسی برہموس میزائل کا وژن 2900 کلو گرام ہے اس کے سبب جنگی جہازوں پر ایک بار میں ایک ہی میزائل لگا پارہی ہے ۔اس کا وژن کم ہونے کے بعد ایک ہی جگہ پانچ میزائلیں لگا ئی جاسکیں ۔ڈیفنس معاملوں کے جانکار کرنل اوجھا (ریٹائرڈ ) کہتے ہیں کہ بھارت سے بہت خطرناک اور سٹیک اور لمبی دور ی تک مارکرنے والی میزائل بنا دیا ہے۔انہوںنے بتایا کہ سکھوئی میں لگنے کے بعد اس میزائل کی مار صلاحیت اور بھی بڑھ گئی ہے۔آپریشن سندور کی تیسری رات پاکستان کے 11 ایئر بیس پر قہر برپا کرنے میں برہموس کا اہم رول رہا ہے ۔سب سے زیادہ دوری پر واقع 6 ایئر بیس کو سکھوئی 30- ایم کے آئی انڈر بیلی سے نکلی ہوا سے سطح پر مار کرنے والی برہموس نے نشانہ بنایا ۔ذرائع کے مطابق پاکستانی ایئر فور س کے بے حد محفوظ ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کی زمین ایک رات پہلے ہی تیار کر لی گئی تھی ۔لاہور میں واقع کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر پر حملے سے پاکستانی ایئر فورس بہت حد تک تیار ہوچکی تھی۔بتا دیں کہ برہموس میزائل نے راول پنڈی میں چک لالا میں واقع نور خاں ایئر بیس پر بھی تباہی مچائی تھی ۔موجودہ جی ایچ یو سے محض آٹھ کلو میٹر دوری پر تھا ۔جے ہند ۔ہندوستانی سائنسدانوں کو آج پورا دیش سلام کرتا ہے ۔جے ہند! (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

سیکس ،ویڈیو اور وصولی!