آخر کار:بھاجپا کے مرد آہن نے خاموشی توڑی

بی جے پی کے بانی اور پارٹی کے بھےشم پتامہ لال کرشن اڈوانی نے کافی عرصہ کے بعد جمعرات کے روز آخر کار اپنی خاموشی توڑ ہی دی تبھی کمل کے پھول والی پارٹی کی روح سمجھے جانے والے بھاجپا کے سےنئر لےڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی نے سےاسی طور سے نا اتفاق رکھنے والے کو کبھی ملک دشمن نہےں مانا ۔کبھی بی جے پی کے روح رواں اڈوانی نے اپنی بلاگ پر لکھا کے پارٹی نے سےاسی نااتفاق رکھنے والوں کو دشمن ےا غدار نہےں کہا ۔بی جے پی ہمےشہ سے ہر شہری کی شخصی اور سےاسی سطح پر پسند کی آزادی کو لےکر عہد بند رہی ہے ۔گاندھی نگر سے 6بار چناو ¿ جےتنے والے اڈوانی کے ٹکٹ کٹنے کے بعد انہوں نے سب کے سامنے اپنے دل کی بات کہی ہے جو اب تک دبائے بےٹھے تھے ۔پارٹی کے ےوم تاسےس 6اپرےل ےعنی آج کا تذکرہ کرتے ہوئے اڈوانے نے کہا مےری زندگی کا مارگ درشک سدھانت ہے ۔سب سے پہلے دےش ،پھر پارٹی اور آخر مےں، مےں ۔نےشن فرسٹ ،پارٹی اگلی سےلف لاسٹ عنوان سے اپنے بلاگ مےں اڈوانی نے کہا کہ ہندوستانی جمہورےت کا نچوڑ رواداری اور اظہار رائے کی آزادی کے لئے برابر ہے ۔اپنے قےام کے وقت سے بھی بھاجپا نے سےاسی طور سے رائے سے اتفاق نا رکھنے والوں کو کبھی دشمن نہےں مانا او رنہ ہی حرےف مانا ۔اڈوانی نے اپنا ےہ بلاگ اےسے وقت مےں لکھا ہے جب آج 6اپرےل کو بھاجپا اپنا ےوم تاسےس منائے گی ۔اور 11اپرےل کو لوک سبھا چناو ¿ سے پہلے مرحلے کے لئے پولنگ ہوگی لال کرشن اڈوانی کو ٹکٹ کٹنے پر بھاری دکھ پہنچا ہے ۔ےہ آخر ی دور تھا ان کی رواےتی سےٹ گاندھی نگر سے اس بار خود بھاجپا صد ر امت شاہ لڑ رہے ہےں ۔جب کہ انہےں کی پالےسی تھی کہ پردےش صدر اور پارٹی صدر کبھی چناو ¿ نہےں لڑےں گے ۔اپنے آ پ کو امت شاہ اڈوانی کا جانشےں پتہ نہےں کس حےثےت سے بتارہے ہےں ؟بس اڈوانی کا کسی بہانے ٹکٹ کاٹنا تھا تو کاٹ دےا نہےں تو جوشخص 6بار سے سےٹ پر کامےاب ہوتا آرہا ہے اس کا ٹکٹ کٹے ؟سمجھ سے باہر ہے ۔دبے الفاظ مےں جب بھاجپا دےش بھگتی کو اشو بنانے مےں لگی ہے تب اڈوانی کے بلاگ کو سےدھے طور پر وزےر اعظم نرےند رمودی اور پارٹی صدر امت شاہ پر حملہ مانا جائے گا ۔انہوں نے صاف الفاظ مےں مودی اور شاہ جوڑی کے روےہ پر کٹاش کےا ہے ان کا ےہ کہنا کہ پارٹی کے اند ر اور باہر سچ ،اےمانداری اور جمہورےت کے تےن ستون ہمےشہ سے مےری پارٹی کے اہم راہے عمل رہے ہےں کا سےدھا مطلب ہے کہ پارٹی قےادت ان اصولوں سے بھٹکی ہے ۔اسی طرح ان کا ےہ کہنا راشٹرواد کی ہماری دھارنا مےں ہم نے سےاسی طور سے عد م اتفاق ہونےوالوں کو ملک دشمن نہےں مانا ۔ان کا مطلب صاف ہے مودی شاہ جو بھی انکے خلاف پالےسی ساز ی تباہی کے خلاف بولتا ہے اسے ملک دشمن ہونے کا تمغہ لگا دےا جارہا ہے ۔اڈوانی جی کے اس تازہ بےان سے سےاسی ہلچل ہونا فطری ہے بھاجپا مےں مودی شاہ جوڑی کے ہٹلر شاہی انداز سے دکھی ہے اب زےاد ہ بول سکتے ہےں اپوزےشن تو ان کو زور سے اچھالے گی ہی ۔

(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟