نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہے ہیں کیجریوال!

راجدھانی دہلی میں اروند کیجریوال حکومت نے شراب پینے کی قانونی عمر گھٹا دی ہے جسے پچیس سے گھٹا کر 21برس کر دیا گیا ہے ساتھ ہی اس سے کم عمر کے شخص کو ایسی کسی جگہ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جہاں شراب کی بکری یا پی جاتی ہے دہلی سچیولیہ میں پریس کانفرنس کے دوران دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا نے بتایا دہلی کی ایکس سائز پالیسی میں کیجریوال سرکار نے اہم ترین تبدیلی کر دی ہے ۔ کیبنٹ نے نئی شراب پالیسی کو پیر کو منظوری دے دی نئی پالیسی کے مطابق دہلی میں شراب کی نئی دکانیں نہیں کھلیں گی سرکار اب کوئی شراب کی دوکان نہیں چلائے گی ۔ شراب نئی پالیسی منیش سسودیا نے کہا نئی شراب پالیسی کے لئے لوگوں نے 14700تجاویز پیش کی تھی اور ماہرین کمیٹی نے بھی اپنی رائے دی تھی اس کے بعد حکومت نے وزارتی گروپ بنایا جس نے تجاویز اور ماہرین کمیٹی کی رائے پر سرکار سے سفارشیں کیں جن بنیاد پر دہلی کیبنٹ نے نئی شراب پالیسی کو منظوری دے دی انہوں نے کہا نئی ایکسائز پالیسی میں سرکار ایسے سبھی پہلوں کو ہٹا رہی ہے جس سے شراب مافیا ناجائز شراب کا دھندھا نہ کرسکے اس کے علاوہ سرکار ایکسائز روینوی کی کمی کو روکنے کیلئے ایکسائز پالیسی میں بڑی تبدلیاں کر رہی ہے ۔ دہلی سرکار دہلی بھر میں شراب کی دکانوں کو برابر تقسیم یقینی بنائے گی تاکہ شراب مافیا اس دھندھے سے ختم ہوسکے دہلی میں کئی علاقوں میں شراب کی دکانیں نہ ہونے سے مافیا کا کاروبار پھیل رہا ہے پچھلے کچھ برسوں میں کی گئی کاروائی میں مافیا کافی مقدار میں ناجائز شراب پکڑی گئی سسودیا نے کہا دہلی میں موٹے طور پر قریب 850ناجائز شراب کی دکانیں ہیں لیکن شراب مافیا 2000سے زیادہ دکانیں چلاتے ہیں اور دکانوں سے شراب کی سپلائی کی جاتی ہے نئی پالیسی ناجائز سرگرمیوں کو روکنے کیلئے ہے ایک طرح شراب مافیا گھروں ور دکانوںمیں شراب بیچتے ہیں اور دوسری طرف 50فیصد دکانیں صرف 45وارڈ میں ہیں دہلی میں 2016میں جتنی دکانیں تھیں اس کے بعد سے کوئی بھی نئی شراب کی دکان نہیں کھولی گئی آگے بھی نہیں کھولی جائے گی سرکار پالیسی لانے پر اسے تاریخ کا کالا دن قرار دیا گیا ہے شراب پینے کی عمر گھٹانے کو لیکر بھاجپا نے اعتراض جتایا ہے ساتھ ہی منگلوار کو اس معاملے میں لیفٹننٹ گورنر انل بیجل سے بھی مل کر شکایت کرنے کا فیصلہ لیا ہے بھاجپا صدر آدیش گپتا نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی سرکار دہلی کو برباد کرنے میں لگی ہوئی ہے ہر وارڈ میں شراب کی دکانوں کی تعداد بڑھانا سیاسی فنڈنگ کا بڑا پلان ہے سرکاری شراب کی دکانیں بن کر مافیا کو سونپنے کا پلان ہے اس سے 1500سے 2ہزار کروڑ روپئے مزید آمدنی ہونے والی ہے کیجریوال نے 2014میں دہلی کے چناو¿ میں نوجوانوں کو نشے سے نجات دلانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اب سرکار نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کر رہی ہے جہاں شراب پینے پر روک لگنی چاہئے وہیں سرکار اس کو بڑھاوا دے رہی ہے اس کا سب سے زیادہ اثر نوجوانوں پر پڑے گا جب رات کے تین بجے تک شراب کی دکانیں کھلیں گی اور اکیس سال کی عمر میں بیٹا یا بیٹی شراب پینے کی چھوٹ ہوگی اور پریوار کیسے بچے گا۔ (انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟