اسرو کی آسمان چھوتی ایک اور کامیابی

ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائزیشن یعنی اسرو نے ایک اور شاندار قابل فخر کارنامہ انجام دیا ہے۔ پیرکو پی ایس ایل وی راکٹ کے ذریعے دوالگ الگ مدار میں8 سب سیٹیلائٹ قائم کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔ ان 8 سب سیٹیلائٹ میں بھارت کا ایک موسم سب سیٹیلائٹ اسکیٹ سیٹ۔1 اور دیگر دیشوں کے 5 سب سیٹیلائٹ شامل ہیں۔سیٹیلائٹ اسکیٹ سیٹ۔1 کے علاوہ جن سب سیٹیلائٹ کو مدار میں داخل کرایا گیا ان میں ہندوستانی یونیورسٹیوں کے 2 سب سیٹیلائٹ ۔1 اور پی آئی سیٹ ہے۔ الجزائر کے 3 سب سیٹیلائٹ ۔ السیٹ۔1 بی، السیٹ ۔2 بی، اور السیٹ ۔1 این شامل ہیں۔ایک امریکی سب سیٹیلائٹ ۔پاک فائنڈر۔1 اور کناڈا کا این ایل ایس ۔19 بھی شامل ہے۔ اسرو یعنی ہندوستانی خلائی ریسرچ آرگنائزیشن ان گنے چنے اداروں میں سے ہے جس پر بھارت فخر کرسکتا ہے۔ ایسے دور میں جب ہر طرف فرض کے تئیں لاپروائی ،خود غرضی اور ڈسپلن کی کمی نظرآتی ہے اسرو لگن اور ہمت اور محنت کی ایک مثال بن گیا ہے اس لئے یہ فطری ہی ہے کہ اسرو کی شاندار تاریخ ہے اور ایک سے بڑھ کر ایک ریکارڈ اس کے نام جڑتے جا رہے ہیں۔ اسی سلسلے کی تازہ کڑی ہے پیر کو سری ہری کوٹا سے پی ایس ایل وی۔ سی35 کی لانچنگ۔یہ خلا میں بھارت کی ایک اور بڑی چھلانگ ہے۔ اس کے ذریعے اسرو نے اپنے اب تک کے سب سے مشکل اور لمبے مشن کو انجام دیا ہے۔ یہ راکٹ ایک ساتھ8 سیٹیلائٹ کو لیکر گیا ہے لیکن اس سے بھی بڑی بات یہ ہے کہ سب سیٹیلائٹ کو الگ الگ مدار میں قائم کرنا۔ ایسا دنیا میں صرف دوسری بار ہوا ہے۔ اسی سے اسرو کی تازہ کامیابی کی اہمیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ ایسی کامیابی کے سبب اسرو کی گنتی اس وقت دنیا کی سب سے بھروسے مند خلائی ایجنسیوں میں ہوتی ہے۔ اسی بھروسے کا نتیجہ ہے کہ دنیا کے ترقیافتہ ممالک بھی اپنے سیٹیلائٹ لانچ کرنے کے لئے بھارت آرہے ہیں۔ پیر کو ہی جو سیٹیلائٹ لانچ ہوئے ان میں امریکہ ، کناڈا جیسے ملکوں کے سب سیٹیلائٹ بھی شامل ہیں۔ اسرو کی ایک اور کامیابی یہ بھی ہے کہ اس نے بہت کم لاگت میں خلائی مہم کو انجام دینے کا اکنامیکل خاکہ تیار کیا ہے۔ اس وجہ سے بھی وہ سٹیلائٹ قائم کرنے کے بین الاقوامی مقابلے میں سب سے آگے ہے۔ یہ ایسی مارکیٹ ہے جس کے امکانات مسلسل بڑھ رہے ہیں۔ کفایتی ہوتے سے اسرو کی کاروباری دھاک بنی ہے اور اس نے2013 سے2015ء کے درمیان 13 ملکوں سے 28 سب سیٹیلائٹ بھیج کر کوئی 10 کروڑ ڈالر کی کمائی کی ہے۔ اس سال 20 جون تک اسرو 74 غیر ملکی سب سٹیلائٹ میزائل لانچ کرچکا تھا۔ پیرکو یہ تعداد بڑھ کر 79 ہوگئی ہے اور امید کی جاسکتی ہے کہ اسرو جلد ہی سنچری پوری کر لے گا۔ ہم اسرو کے تمام سائنسدانوں ، تکنیشینوں کو اس شاندار کارنامے پر بدھائی دیتے ہیں۔
(انل نریندر)

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

’’مجھے تو اپنوں نے لوٹا غیروں میں کہاں دم تھا۔۔ میری کشتی وہاں ڈوبی جہاں پانی بہت کم تھا‘‘

’وائف سواپنگ‘ یعنی بیویوں کی ادلہ بدلی کامقدمہ

آخر کتنے دن کی جنگ لڑ سکتی ہے ہماری فوج؟